•         👈 زراہ غور کیجیے گا 👉



کہیں ہم تکبر کے مرض کا شکار تو نہیں ہو رہے 

مثال کہ طور پر


دولت کا تکبر

حسن کا تکبر

اولاد کا تکبر

علم کا تکبر

رنگ ونسل کا تکبر

عبادت کا تکبر

شہرت کا تکبر

جوانی اور حسن کا 

اور نہ جانے کن کن باتوں کا تکبر


کیا یہ سب اللّه کا دیا ھوا نہیں ؟


پھر تکبر کس بات کا ؟؟


 ابلیس کو بھی اس کے تکبر نے برباد کر دیا تھا

پس اس لیے ہمیں ہمیشہ اپنے نفس کی اصلاح کرتے رہنا چاہیے اور جہاں  محسوس ہو کہ ہم تکبر کا شکار ہو رہے ہیں اسی وقت اللہ کی پناہ مانگنی چاہیے


متکبر کا انجام👇


📒القرآن

سورۃ نمبر 16 النحل

آیت نمبر 29


ترجمہ:

سو دوزخ کے دروازوں میں داخل ہوجاؤ۔ ہمیشہ اس میں رہو گے۔ اب تکبر کرنے والوں کا برا ٹھکانا ہے



📚صحیح مسلم

📜حدیث نمبر: 265


✒ترجمہ:

 نبی ﷺ نے ارشاد فرمایا کہ جس کے دل میں رائی کے دانہ کے برابر بھی تکبر ہوگا وہ جنت میں نہیں جائے گا 


کیا اللہ کے نبی صلى الله عليه وسلم  کی بات غلط ہو سکتی ہے؟ 

ہرگز غلط نہیں ہو سکتی تو اس حدیث کو اپنے دل و دماغ میں سیو کر لیں اور جہاں تکبر محسوس ہو وہاں تکبر کا انجام بھی یاد کر لیا کریں 

ہماری کیا اوقات  ہے؟

کچھ بھی نہیں 

تو پھر تکبر کیسا ؟؟

تمام تعریفیں تو صرف اللہ کی زات کے لیے ہیں 


میری دعا ہے کہ اللہ ہمیں تکبر جیسی لعنت سے محفوظ رکھے اور عاجزی کی دولت نصیب فرمائے 

آمین ثم آمین